یاں کوئی کسی کا میت نہیں دنیا کا یہی دستور ہوا – نظم
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ اگست 2004ء کی زینت محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:
یاں کوئی کسی کا میت نہیں دنیا کا یہی دستور ہوا
پھر دل کیوں روگ لگا بیٹھا اس کارن کیوں رنجور ہوا
ہونٹوں پہ مدھر مسکان لئے اک شخص تھا بزمِ یاراں میں
دکھ کا نہ کسی کو بھید دیا ، اندر سے چکناچور ہوا
شیشے کی طرح سے رکھا تھا پر دل کا مقدر کیا کہئے
جو چوٹ لگی گہری ہی لگی جو وار ہوا بھرپور ہوا