یہ اَور بات دل ہی سکوں چاہتا نہ تھا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍نومبر 2000ء میں شامل اشاعت محترم جنرل محمودالحسن صاحب کی ایک غزل سے چند اشعار ہدیۂ قارئین ہیں:

یہ اَور بات دل ہی سکوں چاہتا نہ تھا
مَیں جانتا ہوں درد مرا لادوا نہ تھا
ہم جانتے تھے عشق میں جاں کا زیاں بھی ہے
جو ہے ہمارا عشق کوئی حادثہ نہ تھا
اپنے کئے پہ خود ہی پشیماں ہوئے تھے تم
لیکن ہمیں تو آپ سے کوئی گلہ نہ تھا
کچھ بھی نہ دے سکے دلِ ایذا طلب کو تم
غم بھی دیا تو وہ بھی غمِ جانگزا نہ تھا
جب وہ نہ تھے تو اَور بھی کیا تھا ہمارے پاس
وہ تھے ہمارے پاس تو پھر اَور کیا نہ تھا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں