یہ دل جو ہے مدت سے گرفتار تمنا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍جنوری 2010ء میں شائع ہونے والی مکرم راجہ محمد یوسف خان صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

یہ دل جو ہے مدت سے گرفتار تمنا
آئے گا اسے چین سرِ دار تمنا
صدیوں سے گزر جائیں گے حسرت کے سفینے
لمحوں میں سمٹ آئے گا آزار تمنا
پلکیں ہیں سمیٹے ہوئے اشکوں کے سمندر
کہنے سے گریزاں لبِ اظہار تمنا
یوں دل پہ اترتے ہیں ترے حسن کے جلوے
خوابوں میں سجا لیتے ہیں گلزار تمنا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں