یہ ذکر ماہ و سال نہیں ، ہے صدی کی بات – نظم

رسالہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا جولائی تا ستمبر2008ء میں ’’صدی کی بات!‘‘ کے عنوان سے مکرم ایچ ۔آر۔ ساحر صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

یہ ذکر ماہ و سال نہیں ، ہے صدی کی بات
اک کارواں کی بات ہے یہ ، اک حُدی کی بات
لے کے ہر اک کا غیض، اسے دے کے لطفِ جاں
بیگانۂ مزاجِ سگانِ رہِ نہاں
مانند جوئے شیر ہے وہ کارواں ۔ رواں!
رہنِ شکست ہوگئی کبر و انا کی اَوج
تختوں پہ کھینچتی گئی شاہوں کو ان کی فوج
مغرور ناخدا ہوئے غرقاب سوئے موج
نوبت بجاں ہے نشأۃِ دیں آسمان سے
تم سے یہ رُک نہ پائے گا مکر و گمان سے
یہ تیر چل چکا ہے قضا کی کمان سے!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں