اولاد ہو یا ہو مال و زر ، اب تجھ سے پیارا کوئی نہیں – حمدیہ کلام

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍فروری 2010ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی، محبتِ الٰہی میں کہی گئی، ایک طویل نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اولاد ہو یا ہو مال و زر ، اب تجھ سے پیارا کوئی نہیں
اک پَل دو پَل کی دُوری بھی اب دل کو گوارا کوئی نہیں
ہاں یادِ خدا کے چپّو ہی کشتی کو پار لگاتے ہیں
ورنہ اس بحرِ غفلت کا تا دُور کنارہ کوئی نہیں
ہے یوم نتائج حشر کا دن کیا اس سے پہلے بات کریں
یہ دنیا ہے میدان عمل یاں جیتا ہارا کوئی نہیں
لب خشک ہیں آنکھیں جلتی ہیں اک حبس سا اندر باہر ہے
مشکل ہے بہت یہ ضبطِ غم اب صبر کا یارا کوئی نہیں
کمزور بھی ہوں بے طاقت بھی‘ بے وقعت بھی لاچار بھی ہوں
اک نظر کرم ، اک نظر کرم اب اور سہارا کوئی نہیں
میں رُل کر مٹی ہو جاؤں قدموں میں جہاں کے کھو جاؤں
مل جائے اگر تُو بدلے میں تو یار خسارا کوئی نہیں
کس کاندھے پر میں سر رکھوں اور کس سے دل کی بات کہوں
سب شہر بھرے ہیں لوگوں سے پر ان میں ہمارا کوئی نہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں