اُبھرا ہے چاند جس کے تھے منتظر ستارے … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 22مارچ 2022ء)
ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 14؍مارچ 2013ء میں مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’کرشن ثانی‘‘ شاملِ اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اُبھرا ہے چاند جس کے تھے منتظر ستارے
وہ آگیا کہ جس کی راہ تک رہے تھے سارے
چھیڑا ہے اُس نے آکر میٹھے سُروں میں نغمہ
اُترا کرشنِ ثانی ساگر بیا(٭) کنارے
ہر دَم لُٹا رہا ہے وہ پیار کے خزینے
اپدیش اُلفتوں کا ملتا ہے اُس دوارے
پھر آتما ہوئی ہے پرماتما کے سنگت
آشا دلوں میں جاگی جاگے نصیب سارے
جھرمٹ میں گوپیوں کے اُترا کرشن ثانی
گھیرے ہوئے ہوں جیسے مہتاب کو ستارے
سنسار وجد میں ہے کیا ہے سماں سہانا
گوپال تیری لَے پر جھوم اُٹھے چاند تارے
ہر دل میں اُٹھ رہی ہیں پھر پیار کی وہ لہریں
ہیں مدھ بھری نظر کے معجز نما اشارے
اسلامؔ بھی کھڑا ہے بھکشا کی آس لے کر
پرشاد آسماں کا بٹتا ہے جس دوارے

(٭): ’’بیا‘‘ سے مراد دریائے بیاس ہے۔

عبدالسلام اسلام صاحب
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں