آنحضرت ﷺ کا عظیم مقام . ایک ہندو سکالر کی نظر میں

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 10دسمبر 2021ء)

ایک ہندو سکالر پروفیسر کے ایس رام کرشنا راؤ (Prof K. S. Ramkrishna Rao) میسور (بھارت) کی یونیورسٹی میں شعبہ فلسفہ کے نگران رہے ہیں۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍اپریل 2013ء میں اُن کی ایک کتاب سے آنحضورﷺ کے بارے میں ایک اقتباس پیش کیا گیا ہے۔ آپ اپنی کتاب
“”Muhammad – The Prophet of Islam””
میں لکھتے ہیں:
(ترجمہ) ’’میرے نزدیک آپؐ عرب کے بیٹوں میں سے سب سے زیادہ عظیم دماغی صلاحیتوں کے مالک تھے۔ آپؐ کا مقام آپؐ سے پہلے اور آپؐ کے بعد آنے والے تمام شعراء اور بادشاہوں سے بہت بڑھ کر ہے جو اس لق و دق سرخ ریت کے صحرا میں پیدا ہوئے۔ جب آپؐ مبعوث ہوئے تو عرب محض ایک صحرا تھا، ایک بےحیثیت (جگہ)۔ محمد(ﷺ) کی عظیم روح نے اس بےحیثیت (مقام) سے ایک نئی زندگی کو تراشا، ایک نئی تہذیب کو جنم دیا، ایک نئی سلطنت کی بنیاد ڈالی جو مراکش سے لے کر جزائر تک پھیلی ہوئی تھی اور اس کا اثر تین براعظموں پر پھیلا ہوا تھا یعنی ایشیا، افریقہ اور یورپ۔‘‘ (صفحہ3)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں