بابرکت زندگی

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم منیرالدین احمد صاحب (سابق انچارج مرکزی شعبہ رشتہ ناطہ ربوہ) اپنے مضمون میں لکھتے ہیں کہ احباب جماعت حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ کو خلیفہ بننے سے پہلے بھی اپنے بچوں کے رشتوں کے لئے بھی درخواست کرتے تھے۔ یہ سلسلہ خلیفہ بننے کے بعد بھی جاری رہا۔ خاکسار انچارج شعبہ رشتہ ناطہ تھا۔ اس سلسلہ میں قصر خلافت میں حاضر ہو کر رشتہ ناطہ کا کام حضورؒ کی ہدایات کے مطابق کرنے کا موقع ملتا رہا۔ حضورؒ کی خدمت میں تجاویز پیش کرتا۔ بعض کو مناسب سمجھ کر پسند فرماتے اور بعض کے متعلق ہدایات دیتے کہ مزید تحقیق کر کے تجویز بنائیں۔ فرماتے یہ رشتہ تجویز کرنے سے پہلے اگر ممکن ہو تولڑکی لڑکے والوں کے گھر جا کر ان کے سٹینڈرڈ کا جائزہ لینا چاہئے۔ یہ بھی فرماتے کہ آپ نے صرف تجویز بتانی ہے ذمہ داری نہیں لینی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں