بَن پڑا جو بھی مخالف نے ستم رکھا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30 مئی 2012ء میں مکرم عبدالقدوس شہید کے لئے کہی گئی مکرم بشارت محمود طاہر صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے:

مکرم ماسٹر عبدالقدوس شہید

بَن پڑا جو بھی مخالف نے ستم رکھا ہے
تُو نے قدوسؔ محبت کا بھرم رکھا ہے
خوب دکھلائی وفا تُو نے سرِ مقتل بھی
کٹ گئے ہاتھ تو سینے پہ عَلَم رکھا ہے
تیری خوشبو سے مہک اٹھا ہے ربوہ سارا
تیری یادوں نے ہر اِک آنکھ کو نَم رکھا ہے
شرم سے سر کو نہ جھکنے دیا تُو نے پیارے
راہ مشکل تھی مگر آگے قدم رکھا ہے
پیش کرتے ہیں سلام اور دعائیں تجھ کو
تُو نے ہمّت کا پھر اِک باب رقم رکھا ہے
تجھ سے گر پھول ہوں گلشن میں تو اس گلشن پہ
مالکِ کُل کا بہت ناز و کرم رکھا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں