بہت سادہ سا گر انسان ہوتا – نظم

ماہنامہ ‘‘مصباح’’ ربوہ اگست 2011ء میں شاملِ اشاعت ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

بہت سادہ سا گر انسان ہوتا
دکھوں کا کتنے ہی درمان ہوتا
مَن و تُو کا کبھی جھگڑا نہ ہوتا
جو ہوتا تو فقط فیضان ہوتا
محبت ہی محبت سب لُٹاتے
نہ نفرت کا کوئی سامان ہوتا
حرص ، مکر و تکبّر گر نہ ہوتے
گناہوں سے عبد انجان ہوتا
نظر گر عاقبت پر سب کی ہوتی
تو جینا کس قدر آسان ہوتا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں