جب صداقت کا کبھی اونچا عَلَم ہونے لگے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اکتوبر 2012ء میں مکرم مبارک احمد ظفرؔ صاحب کی ایک غزل شاملِ اشاعت ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

جب صداقت کا کبھی اونچا عَلَم ہونے لگے
تو عساکر شمر کے محو ستم ہونے لگے
آسمانوں پر بلندی کی طرف پرواز ہو
جب بھی طاعت میں سرِ تسلیم خم ہونے لگے
جانبِ یثرب میری جب سوچ کا طائر اُڑے
رابطہ دربارِ مولیٰ سے بہم ہونے لگے
کہہ رہی ہے کب سے دنیا ہم کو مردُودِ حَرم
اب تو مولیٰ ہم پہ وا بابِ حَرم ہونے لگے
یا الٰہی دسترس تیری میں ہیں کون و مکاں
تُو جو کُن کہہ دے تو پھر یہ لاجَرم ہونے لگے
عدل کا جس قوم میں ہونے لگے فقدان جب
خاک پھر اس قوم کا جاہ و حَشم ہونے لگے
خاکساری کا مقدّر یہ ظفرؔ ہے بالیقیں
آسماں سے فضل اور لطف و کرم ہونے لگے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں