جماعت احمدیہ برطانیہ کے زیر انتظام مدرسہ حفظ القرآ ن کا قیام

(مطبوعہ ہفت روزہ ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ لندن بتاریخ 27؍اکتوبر 2000ء)

جماعت احمدیہ برطانیہ کے زیر انتظام
مدرسہ حفظ القرآ ن کا قیام

(رپورٹ:- ناصر پاشا)

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ برطانیہ کے زیرانتظام ایک مدرسہ حفظ القرآن کا باقاعدہ آغاز 2؍ستمبر2000ء سے ہوچکا ہے۔ اس مدرسہ کا قیام سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد( فرمودہ 7؍مئی 2000ء) کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔ اس مدرسہ میں قرآن کریم حفظ کروانے کیلئے جو طریق کار اختیار کیا گیا ہے اُسے Distance Learning کہا جاتا ہے۔ اس پروگرام میں اب تک برطانیہ کی مختلف جماعتوں سے تین بچیوں سمیت کُل سولہ بچے شامل ہوچکے ہیں۔
مدرسہ حفظ القرآن کے افتتاح کی تقریب کا آغاز 2؍ستمبر 2000ء کی صبح گیارہ بجے مسجد بیت الفتوح مورڈن میں مکرم و محترم ڈاکٹر افتخار احمد ایاز صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم خلیل الرحمن ملک صاحب سیکرٹری تعلیم جماعت احمدیہ برطانیہ نے اس مدرسہ کے قیام کی ضرورت بیان کرتے ہوئے اس کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ جس کے بعد مکرم و محترم امیر صاحب نے اپنے مؤثر خطاب میں بتایا کہ آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برطانیہ کی تاریخ میں ایک اہم باب کا آغاز ہو رہا ہے۔ آپ نے احادیث نبویﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ملفوظات کے حوالہ سے حفظ قرآن کریم، اور خوش الحانی سے تلاوت قرآن کی اہمیت کو اجاگر کیا اور فرمایا کہ اس تحریک میں حصہ لینے والے بچے ہماری طرف سے بہت حوصلہ افزائی اور توجہ کے مستحق ہیں جنہوں نے اس مقدس کام کے لئے اپنے آپ کو پیش کیا ہے۔ آپ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان بچوں کے ذہنوں کو روشن کرے اور انہیں باانداز احسن یہ کام مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اجلاس کے آخر میں مکرم حافظ فضل ربی صاحب انچارج مدرسہ حفظ القرآن نے تفصیل سے والدین اور بچوں کو اس پروگرام کی جزئیات سے آگاہ کیا اور ہر بچے کو دیئے جانے والے فولڈر کے بارہ میں سمجھایا۔ والدین اور بچوں کی راہنمائی کے لئے خاص طور پر تیار کئے جانے والے اس فولڈر میں حفظ قرآن کریم کا طریق اور اس کی دہرائی، ہفتہ وار جائزہ اور ماہانہ کلاس کے بارہ میں تفصیلی ہدایات بیان کی گئی ہیں۔
پھر نماز ظہر اور دوپہر کے کھانے کے بعد تمام بچوں نے ایک آزمائشی حفظ کلاس میں شرکت کی۔ اس کلاس میں بیس منٹ کے اندر مقررہ طریق کار کو اختیار کرتے ہوئے سورۃالشمس کی ابتدائی پانچ آیات یاد کرنا تھیں۔ الحمدللہ کہ سب بچے اس عملی مشق میں کامیاب ہوئے۔ اس پروگرام کے آخر میں مکرم و محترم عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن نے بچوں اور اُن کے والدین سے خطاب کیا اور احادیث نبویہ کے حوالہ سے تعلیم القرآن کے حصول اور قرآن مجید کی خوش الحانی سے تلاوت کرنے کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی۔ شام ساڑھے چار بجے دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
Distance Learning کے اس پروگرام کے تحت بچے اپنے اپنے گھروں میں اپنے والدین کی نگرانی میں بتائے ہوئے طریق کار کے مطابق تیاری کرتے ہیں اور ہفتہ میں ایک بار فون کے ذریعہ ہر بچے کی ترقی کا جائزہ دیئے گئے سلیبس کے مطابق لیا جاتا ہے۔چونکہ حفظ قرآن کا یہ پروگرام جزوقتی ہے جس کے دوران بچوں کی سکول کی پڑھائی متاثر نہیں ہوگی اس لئے اس پروگرام کے تحت مکمل قرآن کریم حفظ کرنے کی مدت سات سال رکھی گئی ہے۔
پروگرام کے مطابق مہینہ میں ایک بار مدرسہ حفظ القرآن کے طلبہ وطالبات اپنی ماہانہ کلاس میں شریک ہوا کریں گے جہاں مہینہ بھر کا مقررہ نصاب ہر بچے سے سنا جائے گا۔ اس کلاس میں زبانی سوال وجواب سے بچوں کی حفظ کی پختگی جانچی جائے گی اور اُن کی متفرق عملی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے براہ راست ان کی راہنمائی کی جاسکے گی۔
چنانچہ30؍ستمبر 2000ء بروز ہفتہ کی صبح ساڑھے دس بجے سے شام ساڑھے چار بجے تک مسجد بیت الفتوح مورڈن میں مدرسہ حفظ القرآن کی پہلی ماہانہ کلاس منعقد ہوئی جس میں تمام بچے اور اُن کے والدین شامل ہوئے۔ اس کلاس میں بچوں کے حفظ قرآن کا مختلف طریقوں سے جائزہ لینے کے بعد مکرم حافظ فضل ربی صاحب نے بتایا کہ پچاس فیصد بچوں نے اپنا مکمل نصاب یاد کرلیا ہے جبکہ باقی پچاس فیصد نے اسّی فیصد تک یاد کرلیا ہے اور امید ہے کہ تمام بچے اپنا سہ ماہی نصاب بروقت مکمل کرلیں گے۔اللہ تعالیٰ اس تحریک پر لبیک کہنے والے بچوں کے ذہنوں کو جلا بخشے اور اُن کے لئے اس کار خیر کی تکمیل میں آسانی پیدا فرمائے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں