جو نام پہ اس یار کے قربان ہوئے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20 جنوری 2011ء میں مکرمہ ش عزیز شاہ صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

جو نام پہ اس یار کے قربان ہوئے ہیں
وہ مر کے امر صاحبِ عرفان ہوئے ہیں
دل میں تو تلاطم تھا بپا ، شوقِ لقا کا
صد مرحبا! کیا وصل کے سامان ہوئے ہیں
پہنچے جو درِ خُلد پہ وہ طائرِ قدسی
لینے کو قدم آگے وہ دربان ہوئے ہیں
پھر نافہِ الفت سے مہک اٹھی فضائیں
پھر زخم کہیں کِھل کے گلستان ہوئے ہیں
رہتے تھے جو ذرات کی مانند جہاں میں
وہ سارے ستارے مہِ تابان ہوئے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں