جو کوئے عشق میں جھولی دراز رکھتے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13 ؍اپریل 2006ء میں شائع ہونے والی مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے۔

جو کوئے عشق میں جھولی دراز رکھتے ہیں
وہ اپنے آپ کو دنیا سے باز رکھتے ہیں
دلوں کا حال تو چھپتا نہیں چھپانے سے
بھلا یہ اشک بھی رازوں کو راز رکھتے ہیں
وہ جس کے ہاتھ میں نبضیں ہیں اس زمانے کی
ہم ایسے شخص کی بیعت کا ناز رکھتے ہیں
شفائیں بانٹتے پھرتے ہیں اک مسیحا کی
ہم اہل درد ہیں اور کارساز رکھتے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں