جہاں میں کچھ بھی نہیں ہے بس اک محبت ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5اگست 2008 ء میں مکرم ناصر احمد سیدؔ صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

جہاں میں کچھ بھی نہیں ہے بس اک محبت ہے
اسی لئے تو ہمیں آپ کی ضرورت ہے
تمہاری خواب سی آنکھوں میں جاگ کر دیکھا
کہ آسماں پہ ستاروں کی کیا حقیقت ہے
ہمیں بھی دیکھئے اپنی اداس چلمن سے
ہمیں بھی آپ کی تنہائیوں سے نسبت ہے
مرا وجود بھی ہے اس کے درمیاں موجود
یہ تیرے عشق کا جو اک ہجومِ وحدت ہے
تمام عمر میں بن کے رہوں غلام ترا
تری غلامی تو دنیا کی بادشاہت ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں