حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ کے ایک مضمون میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی کبڈی سے محبت کا ذکر کیا گیا ہے۔ حضورؒایک بہت اچھے کھلاڑی بھی تھے،اچھے گھڑسوار ، اچھے تیراک،بیڈمنٹن اور سکواش کے دلدادہ، سیر، سائیکل چلانے اورنشانہ بازی کے شوقین اور پھر کبڈی کے بھی ایک اچھے کھلاڑی تھے۔ کبڈی سے حضورؒ کی دلچسپی ساری عمر قائم رہی اور آپؒ نے کبڈی کی بہت زیادہ سرپرستی بھی کی۔ ربوہ میں آپ کے نام سے طاہر کبڈی ٹورنامنٹ بھی منعقد ہوتا رہا۔ اسی طرح جرمنی میں بھی مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کے تحت طاہر کبڈی ٹورنامنٹ منعقد ہوتا رہا ہے۔ حضور ؒ ہمیشہ اچھے کھلاڑی کی تعریف کرتے اور بعض کھلاڑیوں کو دوران میچ نصائح سے بھی نوازتے کہ کبڈر کو کیسے پکڑنا ہے کیونکہ حضور ؒ خود بھی ایک ماہر جاپھی رہ چکے تھے۔
مکرم محمد منور عابد صاحب بیان کرتے ہیں کہ بعض اوقات کبڈی کے دوران اگر کسی دوست کو چوٹ لگ گئی ہے اور وہ ایمبولینس میں جا رہا ہے تو حضور انورؒ نے صرف اتنا فرمایا کہ اﷲ فضل فرمائے گا تو بظاہر خطرناک چوٹیں بھی جلد مندمل ہو گئیں۔ بعض اوقات اگر حضور انورؒ نے کبڈی کے دوران فرمایا کہ لگتا ہے کہ پکڑا جائے گا تو پھر وہ چھوٹا نہیں۔ اور اگر کسی کے متعلق فرمایا کہ لگتا ہے کہ چھوٹ جائے گا تو وہ پکڑا نہیں گیا۔ ایک سالانہ اجتماع پر حضور ؒ نے قافلہ کے ممبران کا نیشنل عاملہ جماعت جرمنی کے ممبران کے ساتھ کبڈی کا میچ بھی کرایا۔ جرمنی والے وہ میچ جیت گئے۔ اس پر آپؒ نے قافلے کے کھلاڑیوں کی ٹریننگ بھی کی۔ اگلے سال پھر مقابلہ ہوا اور اس مرتبہ قافلے والے جیت گئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں