حضرت سیدہ چھوٹی آپا بحیثیت صدر لجنہ

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں مکرمہ شریفہ بیگم صاحبہ کارکن دفتر مصباح بیان کرتی ہیں کہ آپ نے کبھی کارکنات سے امتیازی سلوک نہیں کیا۔ ہر ایک سے یکساں پیار اور ہمدردی سے پیش آتیں۔ ہر ایک کی دعوت بڑے خلوص سے قبول فرمالیتیں۔ 1981ء میں مَیں بیمار ہوئی اور تین ماہ تک دفتر نہ جاسکی۔ آپ کو میری بیماری کا بہت فکر تھا، رقم بھیجی، ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب کو تاکید کی اچھی طرح علاج کریں۔ یہ بھی کہا کہ ’’شریفہ کی کوئی تیمارداری کر رہا ہے یا نہیں، ورنہ کسی کو مقرر کردوں‘‘۔
ایک دفعہ دفتر سے حضرت چھوٹی آپا کے ساتھ مَیں آپ کے گھر جارہی تھی۔ راستہ میں دو نوعمر لڑکے لڑ رہے تھے۔ آپ وہیں کھڑی ہوگئیں اور پوچھا: کیا بات ہے۔ جو لڑکا مار رہا تھا وہ بولا: جی یہ گالیاں دے رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: تم طاقتور ہو، تم مارسکتے ہو، یہ کمزور ہے، گالی دے سکتا ہے۔ چلو گلے ملو۔ انہوں نے فوراً کہا مان لیا اور صلح کرلی۔
……………
مکرمہ امۃالمصور اعجاز صاحبہ سابق آفس سیکرٹری بیان کرتی ہیں کہ کام کی لگن اور بے نفسی کا یہ عالم تھا کہ بجلی کی رَو چلی جاتی تو خاکسار ہاتھ کے پنکھے سے ہوا دینا چاہتی تو آپ منع فرماتیں۔ اسی طرح شدید سردی میں لجنہ کی تقریبات میں سٹیج پر ہوا کے تھپیڑوں میں سکون سے بیٹھی رہتیں اور کمزوری صحت کے باوجود کسی قسم کا آرام اپنے لئے پسند نہ فرماتیں۔
……………
مکرمہ امۃالشافی شائستہ صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ میری بی۔اے میں کامیابی پر پوچھا کہ آگے کیا ارادہ ہے۔ عرض کی: ایم۔اے کرنا چاہتی ہوں۔ فرمایا ’’یہ تو تم پرائیویٹ بھی کرسکتی ہو۔ پہلے بی۔ایڈ کرلو، تمہیں سروس بھی آسانی سے مل جائے گی، تمہارے ہاتھ میں ہنر بھی ہوگا‘‘۔ مَیں پریشان ہوگئی کہ میرے مالی وسائل کافی نہ تھے۔ آپ نے میرے چہرہ کو دیکھا، خاموشی سے اندر گئیں اور دو ہزار روپے لاکر مجھے تھمادیئے۔ میرے پوچھنے پر فرمایا کہ یہ لجنہ کی طرف سے تمہارے لئے تعلیمی قرضہ ہے، جب برسرروزگار ہوجاؤگی تو لَوٹا دینا۔ پھر میری کامیابی پر ایک نیوی بلیو سویٹر عطا کیا جو بی۔ایڈ میں بطور یونیفارم میرے کام آیا اور مجھے بالکل علم نہ تھا کہ کالج کے یونیفارم کا یہی رنگ ہوگا۔
……………
مکرمہ شاہین روحی صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ مجھے ناصرات کے حوالہ سے قریباً 20 سال آپکے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ آپ کو اس بات کا مکمل ادراک تھا کہ اچھی لجنہ کے حصول کے لئے ناصرات الاحمدیہ کی بہترین تربیت بہت ضروری ہے۔
……………

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں