حضرت محمد اسماعیل صاحب معتبرؓ

حضرت محمد اسماعیل صاحب معتبرؓ 1892ء میں ملیساں ضلع جالندھر کے ایک علمی گھرانہ میں پیدا ہوئے۔ مڈل کرنے کے بعد 1906ء میں اپنے بڑے بھائی حضرت ماسٹر محمد علی صاحب اظہر ؓکے ساتھ قادیان پہنچے اور حضرت اقدس علیہ السلام کی بیعت کا شرف حاصل کیا اور پھر قادیان میں ہی سلسلہ تعلیم جاری رکھا۔ دو ہفتہ بعد آپ کے والد محترم نے بھی قادیان آکر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ دوران تعلیم آپؓ کے استاد حضرت پیر منظور محمد صاحبؓ نے آپ ؓ کی شرافت و نجابت اور حسنِ اخلاق کی بناء پر آپؓ کو معتبر کے لقب سے نوازا اور پھر یہی لفظ آپ کے نام کا حصہ بن گیا۔ 1912ء سے 1916ء تک جموں کالج میں زیر تعلیم رہے اور پھر 1917ء میں تعلیم الاسلام ہائی سکول میں کچھ عرصہ معلم رہ کر 1918ء میں آرڈیننس ڈپو فیروزپور میں ملازم ہوگئے اور پھر بسلسلہ ملازمت مختلف شہروں میں مقیم رہے اور ہر جگہ خدمت سلسلہ کی سعادت پائی۔ اس دوران مغلپورہ لاہور کے صدر اور امیر جماعت احمدیہ راولپنڈی کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔
قادیان کے لئے جب ریل جاری ہوئی تو آپؓ کو بھی حضرت مصلح موعودؓ کے ہمراہ امرتسر سے قادیان تک پہلا سفر کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ اسی طرح جب ربوہ سے ریل کا سلسلہ شروع ہوا تو سب سے پہلا ٹکٹ آپؓ نے لاہور کے لئے خریدا (بحوالہ الفضل ربوہ ،15 ؍اپریل 1949ء)۔
حضرت محمد اسماعیل صاحب معتبررضی اللہ عنہ نے 8/1 حصہ کی وصیت کی ہوئی تھی۔ تحریک جدید کے پانچ ھزاری مجاہدین میں بھی شامل تھے اور ہر مالی تحریک پر لبیک کہا۔ وقف جائیداد اور وقف بعد از ریٹائرمنٹ میں بھی حصہ لیا۔ جون 1948ء میں حضرت مصلح موعودؓ نے آپؓ کو آڈیٹر تحریک جدید مقرر فرمایا۔ 56ء میں آپؓ پر فالج کا حملہ ہوا اور آپکی صحت کے پیشِ نظر آپ کو تحریک جدید نے فارغ کردیا۔ پھر آپ وقف جدید اور ادارۃ المصنفین کے لمبا عرصہ آڈیٹر رہے۔ 10؍نومبر 1964ء کو مانسہرہ میں آپ کی وفات ہوئی اور اگلے روز قطعہ صحابہ ؓ بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔
آپؓ کا ذکر خیر آپکے بیٹے مکرم محمود احمد قریشی صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اپریل 1997ء میں شامل اشاعت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں