حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا توکّل

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے خادم خاص حضرت حافظ حامد علی صاحب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک دفعہ لنگر خانہ کے منتظم حضرت میاں نجم الدین صاحب بھیرویؓ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور لنگرخانہ کی ضروریات کیلئے رقم کی درخواست کی۔
حضور نے فرمایا: اس وقت تو میرے پاس کوئی روپیہ نہیں۔ جس خدا کے مہمان ہیں وہ خود ہی انتظام فرمائے گا۔ اس پر حضرت میاں صاحبؓ واپس چلے آئے۔
تھوڑی دیر بعد پھٹے پرانے کپڑوں میں ملبوس ایک شخص حضورؑ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ایک گٹھڑی پیش کی۔ جسے گھر کے اندر جا کر حضورؑ نے کھولا تو کافی روپیہ اس میں تھا۔ آپؑ نے باہر تشریف لا کر اس شخص کو بلوانے اور پتہ لگوانے کی کوشش کی مگر وہ نہ ملا۔ تب حضورؑ نے میاں نجم الدین صاحبؓ کو بلواکر سب روپے انہیں دے دئے۔
حضرت حافظ حامد علی صاحب رضی اللہ عنہ کی بعض روایات محترم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب اپنے والد حضرت شیخ محمد دین صاحبؓ کی ڈائری کے حوالہ سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍ستمبر 1996ء میں بیان کی ہیں۔
حضرت حافظ صاحبؓ کی روایت ہے کہ حضرت میاں نجم الدین صاحبؓ مہمانوں کو کھانا کھلانے کے بعد سالن اور روٹیاں اٹھا کر مسجد اقصیٰ اور مسجد مبارک وغیرہ جگہوں پر عشاء کے بعد چلے جاتے اور آواز دیتے کہ کسی نے روٹی کھانی ہو تو مجھ سے لے لو۔ ان کا یہی معمول اپنی ساری ملازمت کے دوران رہا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں