حضرت میاں جان محمد صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14جون 2011ء میں حضرت میاں جان محمد صاحبؓ ولد میاں ساگر صاحب کا مختصر سوانحی خاکہ شامل اشاعت ہے۔
آپؓ کشمیر کے رہنے والے تھے۔ 14 جون 1889ء کو بیعت کی سعادت پائی۔ رجسٹر بیعت میں آپؓ کا نام 98 نمبر پر درج ہے۔ جہاں تعارف امام مسجد کلاں لکھا ہے۔ آپؓ مسجد اقصیٰ کے اوّلین امام تھے۔ آپ بچپن سے حضرت اقدسؑ کی والدہ کو ماں کہا کرتے تھے۔
حضرت مسیح موعودؑ کے ساتھ 1884ء میں حضرت میاں جان محمد صاحبؓ بھی لدھیانہ گئے تھے۔ حضرت اقدسؑ کے پاس جب آپؓ آجاتے تو حضورؑ سب کام چھوڑ کر آپؓ سے ملتے۔ حضورؑ نے آپؓ کا نام ’’براہین احمدیہ‘‘ (حصہ اوّل) کے مالی معاونین میں بھی درج فرمایا ہے۔ نیز ’’تریاق القلوب‘‘ میں آپ کا ذکر پیشگوئیوں کے گواہ کے طور پر فرمایا ہے۔ ’’ازالہ اوہام‘‘ میں مخلصین کے ضمن میں، ’’آسمانی فیصلہ‘‘ اور ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والوں میں اور ’’کتاب البریہ‘‘ میں پُرامن جماعت کے ضمن میں بھی آپؓ کا ذکر فرمایا ہے۔
آپؓ نے 1890ء سے قبل وفات پائی۔ حضورؑ نے آپؓ کا جنازہ پڑھایا اور نماز جنازہ بہت لمبی ہوئی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ اس پر بہت رشک کرتے تھے۔
آپ کے ایک لڑکے میاں بگّا کے نام سے معروف تھے۔ جبکہ میاں غفار یکّہ بان آپؓ کے بھائی تھے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں