حضرت ڈاکٹر محبوب عالم صاحبؓ

حضرت ڈاکٹرقاضی محبوب عالم صاحبؓ 1868ء میں پیدا ہوئے۔ آپ حضرت ڈاکٹر قاضی کرم الٰہی صاحبؓ کے سب سے بڑے بیٹے تھے جن کا قیام لاہور میں تھا۔ ابھی اس خاندان میں احمدیت داخل نہیں ہوئی تھی جب حضرت مولوی برہان الدین جہلمی صاحبؓ اکثر قادیان جاتے آتے ہوئے ان کے ہاں قیام کرتے اورلٹریچر وغیرہ بھی اپنے ہمراہ لایا کرتے تھے۔ چنانچہ گھر میں ہونے والی باتوں کو سن سن کر حضرت ڈاکٹر قاضی محبوب عالم صاحبؓ نے کسی قدر جھجک کے ساتھ اپنے والد محترم سے (جنہوں نے ابھی احمدیت قبول نہیں کی تھی) قادیان جانے کی اجازت چاہی۔ والد صاحب نے بخوشی کرایہ دے کر رخصت کیا۔ حضرت قاضی محبوب عالم صاحبؓ کا بیان ہے کہ ’’جب میں نے قادیان پہنچ کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نورانی چہرہ کو دیکھا تو میرے دل نے گواہی دی کہ یہ چہرہ کسی دروغ گو کا نہیں ہو سکتا، میں نے اسی وقت آپؑ کے ہاتھ پر بیعت کرلی‘‘۔ چنانچہ اپنی فیملی میں قبولِ احمدیت کی سعادت سب سے پہلے حضرت قاضی محبوب عالم صاحبؓ کے حصہ میں آئی۔
حضرت قاضی صاحبؓ لاہور میڈیکل سکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1901ء میں ریاست ’جے پور‘ میں متعیّن ہوئے اور خصوصاً طاعون کے ایام میں وہاں بہت خدمت کی توفیق پائی۔ بعد میں بعض دوسری جگہوں پر بھی خدمت کرتے رہے۔ 26ء میں آپؓ ریٹائرڈ ہوگئے اور 12؍مئی 1933ء کو آپؓ نے وفات پائی۔ آپؓ کی دعوت الی اللہ کے نتیجہ میں راجپوتانہ میں احمدیت کی اشاعت کا آغاز ہوا۔ عوام اور حکام میں آپؓ برابر مقبول تھے۔ غریب پروری آپؓ کی طبیعت کا حصہ تھی۔ آپؓ کے ریٹائرڈ ہونے پر اہالیان ’جے پور‘ نے ایک شاندار جلسے میں آپؓ کی خدمات کو سراہتے ہوئے آپؓ سے جے پور میں ہی مستقل سکونت اختیار کرنے کی پرزور اپیل کی جو آپؓ نے قبول فرمائی۔
آپؓ کے مختصر حالات زندگی روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍جون 1997ء میں مکرم ڈاکٹر منور احمد صاحب کی کتاب ’’کرم الٰہی‘‘ سے منقول ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں