خان بہادر ملک صاحب خان نون صاحب

حضرت مصلح موعودؓ نے 1934ء میں تحریک جدید اور 1958ء میں وقف جدید کی بنیاد رکھی اور وقف جدید کے بارے میں فرمایا ’’یہ کام خدا تعالیٰ کا ہے اور ضرور پورا ہو کر رہے گا، میرے دل میں چونکہ خدا تعالیٰ نے یہ تحریک ڈالی ہے اس لئے خواہ مجھے اپنے مکان بیچنے پڑیں میں اس فرض کو پورا کروں گا‘‘۔ اس ارشاد کا جاں فروش غلاموں پر گہرا اثر ہوا چنانچہ ریٹائرڈ ڈپٹی کمشنر خان بہادر ملک صاحب خان صاحب نون مرحوم نے یہ پڑھ کر اچھی خاصی رقم اس عرض کے ساتھ حضورؓ کی خدمت میں ارسال کی کہ ’’آپ نے کب اپنے مکان اور کپڑے بچا کر رکھے ہوئے ہیں جو اب بیچ دیں گے، مکان اور سامان تو ہم گناہ گاروں نے سنبھال کر رکھے ہوئے ہیں… فی الوقت ایک حقیر رقم ارسال ہے‘‘۔ اسی طرح ایک جلسہ سالانہ کے موقع پر جب تحریک جدید کے ذریعہ حاصل ہونے والے اثمار پر حضرت مصلح موعودؓ کی تقریر سنی تو آپ نے حضورؓ کی خدمت میں عرض کیا ’’تحریک جدید کی اہمیت کو میں نے نہیں سمجھا اور اس مد میں چند ہزار روپیہ سالانہ چندہ بالکل ناکافی ہے۔ نقد رقم میرے پاس نہیں ہے البتہ دو مربعہ اراضی اس راہ میں پیش کرتا ہوں‘‘۔ یہ پیشکش قبول ہوئی اور اراضی تحریک جدید کے نام منتقل کروالی گئی۔ آپ کی وفات 17؍جولائی 66ء کو ہوئی۔ اپنی زندگی میں انہوں نے کسی غیبی تحریک کے نتیجہ میں ربوہ میں دو مساجد اپنے خرچ سے تعمیر کروائی تھیں۔ آپ کاذکر خیر مکرم عبدالسمیع نون صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍ستمبر 1995ء کی زینت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں