خدا کے فضلوں کا زندہ نشان سر پر ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2اگست 2008ء میں مکرم عبد الصمد قریشی صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

خدا کے فضلوں کا زندہ نشان سر پر ہے
ہیں خوش نصیب کہ اک سائبان سر پر ہے
عجب سرور میں کٹتے ہیں اپنے شام و سحر
رہِ حیات میں اک پاسبان سر پر ہے
خوشا نصیب ہیں قسمت پہ ناز ہے ہم کو
کہ رحمتوں کا وسیع آسمان سر پر ہے
خدا کے فضل برستے ہیں بارشوں کی طرح
وہ اپنا خالقِ کون و مکان سر پر ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں