خلوص و شوق کی ، صدق و صفا کی بات کرو – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ مئی 2005ء میں مکرم عبد الحمید شوقؔ صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

خلوص و شوق کی ، صدق و صفا کی بات کرو
ہماری بزم میں رُشد و ہدیٰ کی بات کرو
غرور و کِبر خدا کو کبھی پسند نہیں
ہمیشہ عجز و رضائے خدا کی بات کرو
تمہاری مشکلیں مشکل کُشا کرے آساں
نماز و توبہ و صبر و دعا کی بات کرو
خدا نے دے کے خلافت کی نعمتِ عظمیٰ
جو کی ہے ہم پہ عطا اُس عطا کی بات کرو

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں