خمارِ بادہ ہستی کہیں مغرور نہ کر دے – نظم

روزنامہ الفضل ربوہ 16اپریل 2012ء میں مکرم خورشید احمد صاحب پربھاکرآف قادیان کی ایک غزل شائع ہوئی ہے۔ اس غزل میں سے انتحاب ہدیہ قارئین ہے:

خمارِ بادہ ہستی کہیں مغرور نہ کر دے
فریب رنگ و بُو دنیا خدا سے دُور نہ کر دے
خدا کا قرب پانے کا جوانی کا زمانہ ہے
فرشتہ موت اے سالک کہیں مغفور نہ کر دے
یہ باغی نفسِ امّارہ ہے پاپوں سے بھرا پیکر
یہ انساں کو گناہوں پر کہیں مجبور نہ کر دے
کہیں آقا پرستی ہے کہیں موقع پرستی ہے
تیری چشمِ عقیدت کو کہیں بے نور نہ کر دے
خدا کو چھوڑ کر عاقل یہ دنیا اک فسانہ ہے
یہ پتھر فلسفے کا تجھ کو چکنا چُور نہ کر دے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں