دعا کے خزینے مَیں پانے چلا ہوں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 31 دسمبر2012ء میں مکرم ابن کریم صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:

دعا کے خزینے مَیں پانے چلا ہوں
مقاماتِ اطہر پہ جانے چلا ہوں
جہاں نُور بٹتا ہے ہر اِک دوارے
وہاں دل سے ظلمت مٹانے چلا ہوں
ہے عشقِ رسالت سے عشق الٰہی
یہ مژدہ سبھی کو سنانے چلا ہوں
وہ کدعہ کی وادی سے پھر نُور پھوٹا
وہیں جاکے دھونی رمانے چلا ہوں
محبت ہے سب سے کسی سے نہ نفرت
یہ نعرہ میں ہر جا لگانے چلا ہوں
مَیں خادم ہوں حافظؔ ، مسیح الزماں کا
یہ رستہ سبھی کو دکھانے چلا ہوں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں