دل میں درد ، درد میں آنسو ہیں پیار کے – نظم

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ دسمبر 2003ء میں شامل اشاعت حضرت مولانا مصلح الدین احمد راجیکی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دل میں درد ، درد میں آنسو ہیں پیار کے
کیا کیا ستم ہیں گردشِ لیل و نہار کے
تم نے تو بزم دَہر سے پہلو بچا لیا
یاں نَوحہ بن کے رہ گئے نغمے بہار کے
وہ درد دے گئی ہے تیری مرگِ ناگہاں
بھولے سے بھی نہ بھولیں گے غم روزگار کے
مصلحؔ ہو صبحِ خُلد کی راحت تمہیں نصیب
آتے ہیں ہم بھی شامِ غریباں گزار کے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں