دل میں ہے کوئی تمنا نہ الم ہے ہم کو – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍دسمبر 2007ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دل میں ہے کوئی تمنا نہ الم ہے ہم کو
ایک فقط تیرے بچھڑ جانے کا غم ہے ہم کو
غم فردا ، غم دنیا ، غم عقبیٰ ، غم عشق
جس قدر چاہے یہ افراط بہم ہے ہم کو
یہ امیری ، یہ رئیسی ، یہ شہنشاہی
مثل نعلین یہ سب جاہ و حشم ہے ہم کو
ہم ستم کیش نہیں نہ یہ عادت اپنی
وہ ستم کیش ہیں کیوں اتنا سا غم ہے ہم کو

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں