دل کے جذبات کی توقیر دکھائی دے ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍مئی 2010ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس میں سے انتخاب پیش ہے:

دل کے جذبات کی توقیر دکھائی دے ہے
اب تو ہر خواب کی تعبیر دکھائی دے ہے
دل کے آنگن میں مہکنے لگے چاہت کے گلاب
ہر طرف پیار کی تاثیر دکھائی دے ہے
ہم تو بس ایک ہی صورت کے تمنائی ہیں
ہم کو بس ایک ہی تصویر دکھائی دے ہے
ان کی چاہت جو میری زیست کا عنوان بنی
اب سنورتی ہوئی تقدیر دکھائی دے ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں