دِل کی دھڑکن میں، تمناؤں میں وہ بستے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍فروری 2010ء میں شائع ہونے والی مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

دِل کی دھڑکن میں، تمناؤں میں وہ بستے ہیں
ہاں اسی کیف میں سب شام و سحر کٹتے ہیں
ہر طرف پیار کی خوشبو سی بکھر جاتی ہے
ایک مُسکان لئے جب بھی وہ لب ہلتے ہیں
وہ کہ اک شخص ہے شاداب بہاروں جیسا
جس کے چہرے پہ محبت کے کنول کھلتے ہیں
کتنے فیضان ملے ہم کو خلافت کے طفیل
ورنہ یہ لعل و گُہر اور کہاں ملتے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں