دکھائی دے رہا ہے دُور کا منظر جہاں تک ہے – نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 18 دسمبر2020ء)

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اکتوبر 2012ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر عبدالکریم خالد صاحب کی ایک نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

دکھائی دے رہا ہے دُور کا منظر جہاں تک ہے
مگر مِری رسائی تو فقط مِرے گماں تک ہے
مجھے آواز دیتا ہے کوئی دشتِ تمنّا میں
مگر یہ سلسلہ آواز کا آخر کہاں تک ہے
جنوں آمیز ہے مِری حکایت عمرِ رفتہ کی
مری فریاد کا لہجہ زمیں سے آسماں تک ہے
قسم مجھ کو زمانے کی سراسر ہوں خسارے میں
یہ دو سانسوں کا چلنا بھی تو احساسِ زیاں تک ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں