دھرتی پہ اس کا لاڈلا ماہِ کمال ہو گیا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍ستمبر 2011ء میں مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم حضرت سیدہ ناصرہ بیگم صاحبہؒ کے وصال کے حوالہ سے شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

دھرتی پہ اس کا لاڈلا ماہِ کمال ہو گیا
ٹھنڈک یہ آنکھوں میں لئے ماں کا وصال ہو گیا
سب کچھ تھا اس کی چھاؤں میں جنت تھی اس کے پاؤں میں
اس کی نوازشات سے گھر یہ نہال ہو گیا
اس نے تو عمر کاٹ دی اک فصلِ گل کے واسطے
اور گُل بھی وہ کِھلا دیا جو بے مثال ہو گیا
ہے جس کی روشنی یہاں ہے جس کی روشنی وہاں
ایسا چراغ رکھ دیا جو لازوال ہو گیا
وہ دیکھ لے تو زندگی وہ دیکھ لے تو سر خوشی
اس نے تو جس پہ کی نظر وہ مالا مال ہو گیا
اپنی اُسی سے عید ہے وہ عید کی نوید ہے
دیکھو تو چاند رات کا ظاہر ہلال ہو گیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں