دھیان سنگھ

6؍جنوری 2006ء کے الفضل انٹرنیشنل میں ہندوستان کی ہاکی ٹیم کے مشہور کھلاڑی دھیان سنگھ کے بارہ میں ایک مضمون شائع ہوچکا ہے۔ روزنامہ الفضل‘‘ ربوہ 11؍فروری 2006ء میں بھی دھیان سنگھ سے متعلق ایک مضمون مکرم بابر شبیر صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ اس مضمون میں بیان کردہ صرف اضافی معلومات ہی ذیل میں پیش ہیں۔
دھیان سنگھ (جو دھیان چاند کے نام سے مشہور ہوا) ایک سپاہی کے طور پر برطانوی فوج میں بھرتی ہوا اور میجر کے طور پر ریٹائرڈ ہوا۔ اس کو سب سے زیادہ پذیرائی اُس وقت ملی جب ہندوستان کی ہاکی ٹیم نے 1926ء میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ ہندوستان نے 21 میچوں میں سے 18جیتے اور صرف ایک ہارا۔ ہندوستان کی ٹیم نے 192گول کئے جن میں ایک سو سے زیادہ صرف دھیان سنگھ نے کئے۔
1928ء کے اولمپک میں ہندوستان نے دھیان سنگھ کی کپتانی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس میں ہندوستان نے کُل 28گول کئے جن میں سے 11دھیان سنگھ نے کئے۔ ان اولمپک سے پہلے ہندوستانی ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور اس دوران دس میچز میں 72 گول سکور کئے جن میں سے 36دھیان سنگھ کے تھے۔
1932ء میں لاس اینجلس اولمپکس میں بھی ہندوستان نے دھیان کی کپتانی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس میں ہندوستان نے 37میچوں میں 338 گول کئے جن میں سے 133 دھیان سنگھ کے تھے۔ 1935 ء میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورہ میں ہندوستان نے 43 میچوں میں 584 گول کئے جن میں سے دھیان کے گول 204تھے۔
1936ء میں مسلسل تیسری بار برلن اولمپکس میں ہندوستان نے دھیان کی کپتانی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس دورہ میں ہندوستان نے کُل 176گول کئے جن میں سے 59 گول دھیان سنگھ نے کئے۔ فائنل میں ایک جرمن کھلاڑی نے دھیان کا ایک دانت بھی توڑ دیا۔ لیکن دھیان گراؤنڈ سے باہر آکر فرسٹ ایڈ لینے کے بعد دوبارہ میدان میں چلا گیا۔ اس میچ میںہٹلر کی موجودگی میں ہندوستان نے جرمنی کو 8-1 سے شکست دی اور دھیان کے اس میں 6 گول تھے۔ ہٹلر نے دھیان کے کھیل سے متأثر ہوکر نہ صرف اس کی ہاکی خریدنا چاہی بلکہ اُسے جرمن شہریت اور فوج میں اعلیٰ عہدے کی بھی پیشکش کی لیکن دھیان نے اس کی پیشکش قبول نہ کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں