ربوہ کی سرزمین کو چوموں گا بار بار – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 19 ؍جنوری 2009ء میں شامل اشاعت مکرم خواجہ عبد المومن صاحب کے کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

ربوہ کی سرزمین کو چوموں گا بار بار
ربوہ کی برکتوں نے ہی بخشا مجھے قرار
زیر زمیں جو سوئی ہیں ربوہ میں ہستیاں
روشن ہیں ان کے نور سے ربوہ کے برگ و بار
علم و عمل کا شہر ہے اور امن کا حصار
جاری ہیں چشمے فیض کے ربوہ کے ہر کنار
پھر کھل اٹھیں گے خوشیوں سے ربوہ کے بام و دَر
آئے گا جب بھی لَوٹ کر ربوہ کا شہر یار
فضل عمر کی درد سے لبریز تھی دعا
ربوہ کو جس نے کر دیا اک شہر مرغزار

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں