ربوہ کے نظاروں سے کہہ دیں معصوم بہاروں سے کہہ دیں – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اکتوبر 2011ء میں مکرم چودھری شریف احمد خالد صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے جو دراصل جرمنی کے ایک خادم کا ربوہ کے خادم کے نام پیغام ہے۔ اس کلام میں سے انتخاب پیش ہے:

ربوہ کے نظاروں سے کہہ دیں معصوم بہاروں سے کہہ دیں
خاموش پہاڑوں سے کہہ دیں دریا کے کناروں سے کہہ دیں
نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے ہم تیرے دسترخوانوں کو
ان لنگرخانوں سے کہہ دیں ان گول بازاروں سے کہہ دیں
منزل ہے کٹھن اے ہمسفرو! پر راہ نما تو کامل ہے
پہنچیں گے اگر توفیق ہوئی دنیا کے کناروں سے کہہ دیں
یہ وقت اسیری بدلے گا تقدیر امم تصویر جہاں
کچھ درد اسیری سے کہہ دیں کچھ درد کے ماروں سے کہہ دیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں