رُو کشِ حُسنِ مہ و مہر ستارا تھا کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جنوری 2010ء میں مکرم ڈاکٹر محمودالحسن صاحب ایک خوبصورت نظم سے انتخاب پیش ہے:

رُو کشِ حُسنِ مہ و مہر ستارا تھا کوئی
آج پھر دل میں مرے انجمن آرا تھا کوئی
روزِ اوّل سے محبت کی حکومت ہے یہاں
دل کی دنیا میں سکندر ہے نہ دارا تھا کوئی
خود بخود کھلتے نہیں پھول چمن زاروں میں
تیرے ہونٹوں کے تبسم کا اشارہ تھا کوئی
مشعل غارِحِرا سے ہے منور ورنہ
ایسا روشن کبھی سورج نہ ستارا تھا کوئی
حُسن کے اشکِ ندامت سے ہے ظاہر محمودؔ
بازیِ عشق بڑی شان سے ہارا تھا کوئی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں