سات سمندر پار کسی کی ہلکی سی آواز – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍جنوری 2006ء میں شامل اشاعت مکرم نسیم سیفی صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے:

مکرم نسیم سیفی صاحب

سات سمندر پار کسی کی ہلکی سی آواز
بن جاتی ہے روحوں کی بیتابی کی ہمراز
میں نے پاؤں پاؤں چل کر منزل پانا چاہی
تُو نے دی رفتار کو تیزی وہ بھی بے انداز
ایک اکیلا آج کروڑوں کی صورت میں جھلکا
تیرے منہ کی ہر اک بات ازل سے ہے اعجاز
میرے زخموں سے آتی ہے پھولوں کی خوشبو
میرے آنسو ہیں دَرپردہ خوشیوں کے غماز

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں