سرخ چھینٹوں کا عظیم الشان کشف

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ مارچ 1995ء میں حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک تحریر شائع ہوئی ہے جس میں ’’سرخ چھینٹوں والے عظیم الشان نشان‘‘ کی تفصیل بیان کی گئی ہے جس کے بارے میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے بیان فرمایا کہ ’’خدا تعالیٰ کے سامنے کتاب قضاء و قدر پیش کی گئی اور خدا تعالیٰ نے جو ایک حاکم کی شکل پر متمثل تھا اپنے قلم کو سرخی کی دوات میں ڈبو کر اول اس سرخی کو اس عاجز کی طرف چھڑکا اور بقیہ سرخی کا قلم کے مونہہ میں رہ گیا اس سے اس کتاب پر دستخط کر دیئے‘‘۔

حضور اقدس علیہ السلام نے اس کشف کو بیان کرتے ہوئے اس امر کو بالوضاحت بیان فرمایا کہ بعض کشفی امور جن کا خارج میں نام و نشان نہیں محض قدرت غیبی سے وجود خارجی پکڑ لیتے ہیں۔ پس وہ سرخی جو ایک امر کشفی تھا وجود خارجی پکڑ کر نظر آگئی۔
مذکورہ مضمون میں اس کشف کے بارے میں ثناء اللہ امرتسری کے اعتراض کے جواب میں حضرت مولوی عبداللہ سنوری صاحب رضی اللہ عنہ کی شہادت درج کی گئی ہے جنہوں نے مؤکد بعذاب قسم کھا کر اس واقعہ کی تفصیل ایک جلسہ میں بیان کی تھی۔

100% LikesVS
0% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں