شب الم گزار کر سحر کی ہم اماں میں ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍جنوری 2004ء کی زینت مکرم عبدالکریم خالد صاحب کی نظم ’’جذب شوق‘‘ سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

شب الم گزار کر سحر کی ہم اماں میں ہیں
مگر یہ دشمنانِ دیں نہ جانے کس گماں میں ہیں
دلوں میں جل رہی ہے جو ترے چراغ کی ہے لَو
ترے قریب ہو کے ہم حصارِ ضوفشاں میں ہیں
تجھی کو دیکھ دیکھ کر گزارتے ہیں زندگی
ترے ہی ہیں خیال میں ترے ہی آستاں میں ہیں
تری صفات کا بیاں مری بساط میں نہیں
یہ جلوۂ ہزار رنگ تیرے بوستاں میں ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں