ظلم اور جبر کی ہر رسم مٹا دی جائے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 31؍اکتوبر 2006ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے:

ظلم اور جبر کی ہر رسم مٹا دی جائے
چار سُو سیج محبت کی سجا دی جائے
ختم ہو جائے جہالت کے اندھیروں کا وجود
اپنے ماحول کو کچھ ایسی جِلا دی جائے
اب کسی طور تو یہ حبس کا موسم گزرے
آؤ اس شہر میں اُلفت کو ہوا دی جائے
یوں سرِ دار لگاتا ہے جو حق کا نعرہ
کیوں اُسے جرمِ صداقت کی سزا دی جائے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں