عشق و وفا کی ڈور سے خود کو باندھ لیا جب عروہ سے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24مئی 2011ء میں مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کی ایک نظم ’’عشق کی ڈور‘‘ شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

عشق و وفا کی ڈور سے خود کو باندھ لیا جب عروہ سے
تب سے ہم پر اللہ کے انعام اکرام اترتے ہیں
اشکوں کی برسات میں شبنم قطرہ قطرہ گرنے سے
پیار کی آگ پہ کوئلہ کوئلہ جذبے خوب دہکتے ہیں
یاد کی دلہن شب گھونگٹ میں چپکے سے جب آتی ہے
ذکر کے کنگن وجد میں آ کر اس دم خوب کھنکتے ہیں
ساقیا! تیری ایک نظر جب پڑ جائے ہم رندوں پر
محفل میں پھر دید کے جام خمار میں اور چھلکتے ہیں
قلب و نظر کے پاک مسیحا ہم ترے پیار کے آنگن میں
نور سے نہلاتے ہیں حسنِ عمل میں روز اُجلتے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں