فیض میں آفتاب لگتا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 22؍اکتوبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

فیض میں آفتاب لگتا ہے
حسن میں ماہتاب لگتا ہے
خُلق میں الکتاب لگتا ہے
آپ اپنا جواب لگتا ہے
جس بھی پہلو سے دیکھئے اس کو
پور پور انتخاب لگتا ہے
بات میں رنگ اور خوشبو ہے
لہجہ بالکل گلاب لگتا ہے
روز دیکھے ہیں خواب ملنے کے
جب سے دیکھا ہے خواب لگتا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں