قبول احمدیت بذریعہ خواب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍مارچ 1998ء میں مکرم ملک بہادر خاں صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے اُن کے بیٹے مکرم ایم کے ملک صاحب بیان کرتے ہیں کہ آپ کے والد جن دنوں گروٹ میں بطور ہیڈماسٹر تعینات تھے تو علاقہ کے مضافات سے آکر بورڈنگ ہاؤس میں بعض طلبہ کے قیام کا انتظام کیا گیا تھا۔ ایک روز ایک طالبعلم کی والدہ آپ کے گھر آئی تو ایک کمرہ میں حضرت مسیح موعودؑ کی تصویر دیکھ کر حیرت اوربے اختیاری میں محترم ملک بہادر خان صاحب کی اہلیہ سے دریافت کیا کہ یہ کس کی تصویر ہے۔ جب اُسے بتایا گیا تو وہ کہنے لگی کہ یہی وہ بزرگ ہیں جو اُس کو کئی مرتبہ خواب میں دکھائی دئے ہیں اور کہتے ہیں کہ تمہارے بھان (گاؤں) اور اس کے اردگرد کے علاقہ میں قرآن کریم کا درس ہوا کرے گا اور سب لوگ اس میں شامل ہوا کریں گے۔ اس خاتون کا تعلق اُس بھان سے تھا جس کے اردگرد کے علاقہ میں محترم حافظ ابو ذر صاحب درس قرآن دیا کرتے تھے۔ چنانچہ مذکورہ خاتون نے محترم حافظ صاحب سے سارا ماجرا بیان کیا تو انہوں نے خود گروٹ آکر محترم ملک بہادر خان صاحب سے رابطہ کیا اور پھر کچھ ہی عرصہ میں قادیان جاکر قبول احمدیت کی سعادت پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں