مجلس انصاراللہ برطانیہ کا شجرکاری کا منفرد پروگرام

جماعت احمدیہ برطانیہ کے قیام کی سو سالہ تقریبات کے حوالہ سے
مجلس انصاراللہ برطانیہ کا شجرکاری کا منفرد پروگرام
قریباً دو صد افراد نے موسلادھار بارش کی پروا کئے بغیر صرف ایک ہی دن میں دس ہزار پودے لگائے

(رپورٹ مع تصویر : عبادہ عبداللطیف)

(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل لندن 28 جون 2013ء)

جماعت احمدیہ برطانیہ کے قیام کی سو سالہ تقریبات کے حوالہ سے مجلس انصاراللہ برطانیہ نے Sandridge کے علاقہ میں ایک منفرد پروگرام کا انعقاد کیا جس کو ہر طبقۂ فکر کی طرف سے بیحد سراہا گیا۔
16 مارچ 2013ء بروز ہفتہ کی صبح Sandridge کے باسیوں نے ایک عجیب منظر دیکھا کہ موسلادھار بارش کی پروا کئے بغیر قریباً دو صد افراد اپنے بیلچے، کسیاں، کدالیں اور دیگر اوزار اٹھائے پودے لگانے میں مصروف ہیں۔ یہ افراد برطانیہ کے مختلف مقامات سے وقارعمل میں شامل ہونے آئے تھے۔ جنہوں نے اُس روز دس ہزار پودے لگائے جس کے لئے 345 ہیکٹرز کی نئی زمین تیار کی گئی تھی۔ چنانچہ Heartwood Forest (St. Albans) کے جنگل میں اُس روز گویا منگل کا سماں تھا جب Woodland Trust کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے مجلس انصاراللہ کے درجنوںرضاکاروں نے انگلینڈ میں سب سے بڑے قدرتی جنگل کی تیاری میں قابل قدر کردار ادا کیا۔
مکرم چودھری وسیم احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے بعض دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایک ہفتہ قبل اُس جگہ کا جائزہ لیا تھا جہاں یہ وقار عمل کیا جانا تھا۔ انہوںنے اس موقع پر کہا کہ ہمیں Woodland Trust کے ساتھ ایسا کام کرنے پر فخر ہے جس کے نتیجہ میں ماحولیات کو صاف کرنے میں مدد ملے گی اور ہماری آئندہ نسلوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ہم اپنی صد سالہ تقریبات مناتے ہوئے اس سے بہتر کیا کرسکتے ہیں کہ ایسا کام کرجائیں جس کے معاشرہ پر عمدہ اثرات آئندہ ایک سو سال تک جاری رہیں۔
برطانیہ یورپ کا سب سے کم قدرتی جنگلات کا حامل ملک ہے جس کا صرف چالیس فیصد رقبہ قدرتی جنگلات کا حامل ہے۔ چنانچہ انگلینڈ کے سب سے بڑے قدرتی جنگل کی تخلیق کوئی آسان مرحلہ نہیں ہے کیونکہ اس میں چھ لاکھ درخت لگائے جانے کا پروگرام ہے۔
Hitchin & Harpenden کے ممبر آف پارلیمنٹ R. Hon. Peter Lilley بھی اس موقع پر تشریف لائے ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر نہایت خوشگوار حیرت ہوئی ہے کہ مجلس انصاراللہ کے اراکین کی اتنی بڑی تعداد ، سخت موسم کی پروا کئے بغیر، ہماری مدد کرنے کے لئے یہاں پہنچی ہے تاکہ اس نہایت اہم منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرسکیں۔ اس جنگل کی تخلیق نہ صرف برطانیہ کی سرسبز علاقہ میں ایک پُرکشش اور دلچسپی کا باعث بننے والا اضافہ ہوگی بلکہ یہ جنگل اس بات کی بھی ضمانت دے گا کہ ہمارے علاقہ میں موجود سرسبزی کے مقابلہ میں، مسلسل جاری دیگر تعمیرات اپنا دائرہ وسیع نہیں کرسکیں گی۔
Heartwood Forest کی Woodland Officer Louise Neicho نے شجرکاری کی اس کامیاب مہم کے حوالہ سے کہا کہ ایک پودا لگانے کے لئے دو رضاکاروں کو اوسطاًچھ منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔ جبکہ مجلس انصاراللہ کے اراکین نے ہوا کے تیز بگولے کی طرح کام کیا۔ چنانچہ ہم جو یہ سوچ رہے تھے کہ موسم کی سختی ان کے کام کے پورا ہونے میں رکاوٹ بنے گی لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے کہ بارش نے ان کو مزید توانائی بخش دی ہو۔ ہمیں توقع تھی کہ آج زیادہ سے زیادہ چار ہزار پودے لگائے جاسکیں گے۔ تاہم صرف تین گھنٹے میں آٹھ ہزار سے زیادہ پودے لگادیئے گئے ہیں جو احمدیہ مسلم جماعت کے رضاکاروں کی خاص کوشش کا ہی نتیجہ ہے۔
ہرٹفورڈ شائر ریجن میں اس پروگرام کے کوآرڈینیٹر مکرم رفیع الدین صاحب نے Woodland Trust کے افسران کے تعاون پر اُن کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جماعت احمدیہ کے افراد کے اس نیک کام کے کرنے میں سہولت اور مدد فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ صفائی اور تزئین ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور ہر شخص کی انفرادی ذمہ داری بھی ہے۔ ایسے کام باہمی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہم آئندہ بھی ایسے کئی کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مجلس انصاراللہ کے تحت کئی دیگر منصوبے بھی جاری ہیں جن میں بے گھر افراد میں خوراک کی تقسیم اور چیریٹی واکس کے ذریعہ مختلف ضرورتمند اداروں کی مدد کرنا شامل ہیں۔ اِن واکس کے ذریعہ گزشتہ صرف پانچ سال میں ایک ملین پاؤنڈ سے زیادہ رقم اکٹھی کرکے پیش کی جاچکی ہے۔
شجر کاری کی اس مہم میں اسّی سالہ سید محمد صاحب نے بھی حصہ لیا اور ایک سو پودے لگاتے ہوئے نمایاں کام کرنے کی توفیق پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں