مجھ سے سہمے ہوئے چہرے نہیں دیکھے جاتے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12 مارچ 2011ء میں مکرم مبشر احمد محمود صاحب کی سانحہ لاہور کے حوالہ سے کہی جانے والی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

مجھ سے سہمے ہوئے چہرے نہیں دیکھے جاتے
مجھ سے روتے ہوئے بچے نہیں دیکھے جاتے
خاک میں لپٹے حسیں ، خون میں نہلائے جواں
ہوں تمہارے یا ہمارے نہیں دیکھے جاتے
تیرگی جن کے تعاقب میں پھرا کرتی ہے
ایسے بے نور اجالے نہیں دیکھے جاتے
دیکھا جاتا ہے میرے عہد میں قاتل کا نسب
ہاتھ پر خون کے دھبے نہیں دیکھے جاتے
تجھ سے اے قادر و عادل ہے فقط ایک طلب
اپنی دنیا کو بدل دے یا مرے دل کو بدل

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں