مجھ سے مت کر یار کچھ گفتار، مَیں روزے سے ہوں – نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 7؍مئی 2021ء)

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ جولائی 2012ء میں بعض روزہ داروں کے حوالے سے اپنے مشاہدات جناب سیّد ضمیر جعفری نے ایک ’’نمکین غزل‘‘ میں یوں بیان کیے ہیں:

مجھ سے مت کر یار کچھ گفتار، مَیں روزے سے ہوں
ہو نہ جائے تجھ سے بھی تکرار، مَیں روزے سے ہوں
ہر کسی سے کرب کا اظہار، مَیں روزے سے ہوں
دو کسی اخبار کو یہ تار، مَیں روزے سے ہوں
میرا روزہ اِک بڑا احسان ہے لوگوں کے سر
مجھ کو ڈالو موتیے کے ہار، مَیں روزے سے ہوں
مَیں نے ہر فائل کی دُمچی پر یہ مصرع لکھ دیا
کام ہو سکتا نہیں سرکار، مَیں روزے سے ہوں
اے مری بیوی مرے رستے سے کچھ کترا کے چل
اے مرے بچو! ذرا ہوشیار! مَیں روزے سے ہوں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں