محترم سیّد عبدالحی شاہ صاحب

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 11 ستمبر 2020ء)

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ ستمبر واکتوبر 2012ء کا شمارہ مکرم سیّد عبدالحی شاہ صاحب مرحوم کی یاد میں خصوصی اشاعت کے طور پر شائع کیا گیا ہے۔
مکرم خواجہ عبدالغفار ڈار صاحب (سابق مدیر ’’اصلاح‘‘ سرینگر) بیان کرتے ہیں کہ محترم شاہ صاحب میرے عزیز تھے اور اُن کی ساری زندگی پیدائش سے وفات تک میرے سامنے گزری ہے۔ آپ کی والدہ اننت ناگ میں گرلز سکول کی مدرس تھیں۔آپ دو بھائی تھے۔ چھوٹے بھائی کا نام سیّد عبدالمجید ہے۔ ان بچوں کے ماموں مولوی سیّد عبدالواحد صاحب مربی سلسلہ تھے۔ ایک بار حضرت مصلح موعودؓ نے اُن کے ہاتھ ایک خفیہ خط شیرکشمیر شیخ محمد عبداللہ کے نام بھجوایا۔ بدقسمتی سے مظفرآباد میں پہنچے تو ڈوگرہ حکومت نے گرفتار کرلیا اور اس خط کی پاداش میں چھ ماہ قیدسخت کی سزا دی۔ مظفرآباد کے موسم گرما میں اُن کو چکّی پیسنی پڑتی۔ ظلم سہتے سہتے ان کا دماغ متأثر ہوگیا تھا۔
رتن باغ لاہور میں ایک روز حضرت مصلح موعودؓ نے مجھے طلب فرماکر ایک کام کے بارے میں دریافت فرمایا۔ عرض کیا کہ راستہ خطرے سے خالی نہیں لیکن مَیں بشرح صدر حاضر ہوں۔ حضورؓ نے فرمایا مگر تم مدّت دراز تک سرینگر میں رہ چکے ہو اور لوگ تم کو جانتے ہیں۔ کوئی اور سادہ سی وضع قطع کا قابل اعتماد نوجوان ہونا چاہیے۔ مَیں نے سیّد عبدالحی شاہ صاحب کا نام لیا تو حضورؓ نے ان کو بھجوادیا۔ چنانچہ آپ نے وہ اہم کام سرانجام دیا۔
محترم شاہ صاحب کو اپنے آبائی وطن سے بہت پیار تھا۔ اننت ناگ کا مطلب ہے بے شمار چشموں کی جگہ۔ اننت کے معنی بےشمار اور ناگ کشمیری زبان میں چشمے کو کہتے ہیں۔ آپ کو کشمیری ضرب الامثال کا غیرمعمولی ملکہ بھی حاصل تھا۔ اس حوالے سے ہم دونوں کا مقابلہ بھی ہوتا۔
آپ بہت بلند اخلاق کے مالک تھے۔ میری ایک کتاب کی اشاعت آپ کروارہے تھے تو مَیں نے آپ کو کچھ رقم دی اور سوچا کہ باقی رقم بعد میں دے دوں گا۔ لیکن آپ کے دیانتدارانہ لین دین پر حیرانی ہوئی جب آپ نے پہلی رقم میں سے بھی کچھ واپس کردی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں