محترم عبداللطیف صاحب اووسیئر

محترم عبداللطیف صاحب اوورسیئر مرحوم کے حالات زندگی ایک انٹرویو کی روشنی میں روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کی ایک پرانی اشاعت میں شائع ہوئے تھے۔ 15؍مئی 2007ء کے شمارہ میں یہ حالات دوبارہ شائع ہوئے ہیں۔
مکرم عبداللطیف صاحب اووسیئر کے والد مکرم اللہ دتہ صاحب موضع بھٹے کلاں ضلع سیالکوٹ کے رہنے والے تھے۔ یہیں پر آپ کی پیدائش مئی 1915ء میں ہوئی۔ اس گاؤں کے ایک بزرگ حضرت میاں نیازعلی صاحبؓ (جو مکرم حکیم محمد اسلم صاحب فاروقی کے دادا تھے) نے حضرت مسیح موعودؑ کے سفر جہلم کے دوران بیعت کا شرف حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد سے مکرم اللہ دتّہ صاحب اور حضرت میاں نیاز علی صاحبؓ کے درمیان بحث کا سلسلہ جاری ہوگیا جس کا اثر تحت الشعور میں عبداللطیف صاحب پر بھی تھا تاہم طبیعت میں کجی نہیں تھی۔
آپ نے 1933ء میں اسلامیہ ہائی سکول سیالکوٹ سے میٹرک کیا۔ اس کے بعد مرے کالج سیالکوٹ میں چھ ماہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ سکول آف انجینئرنگ، رسول ضلع گجرات میں داخلہ لیا (جو اس وقت پنجاب میں انجینئرنگ کا واحد سکول تھا۔) 1934-35ء میں دو سال تک انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر کے فروری 1936ء میں مستقل اوورسیئر کا امتحان آنرز کے ساتھ پاس کیا اور سکول کا اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کرکے اعزازی بورڈ پر اپنا نام درج کروایا۔ اس کے بعد محکمہ انہار میں ملازمت کرلی اور جنوری 1946ء تک بطور مستقل اوورسیئر کے ملازمت جاری رہی۔
1933ء میں ایک بار آپ کو لال حسین اختر صاحب کی کتاب ’’ترک مرزائیت‘‘ پڑھنے کو ملی۔ جس کے مندرجات کا کئی بار مطالعہ کیا تو احمدیت کی مخالفت نے دل میں جگہ بنا لی۔ دوران تعلیم 1934ء میں اسی مخالفت کے غلبہ میں آپ نے احمدیوں کا مقابلہ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ چنانچہ چند احمدی طلبہ سے بحث کا سلسلہ جاری رہا اور اسی بحث کے نتیجہ میں بالآخر حق ظاہر ہوگیا اور آپ دل سے احمدی ہوگئے لیکن دستی بیعت کا شرف جوبلی جلسہ کے موقع پر 1939ء میں حاصل ہوا۔ پھر وصیت کی توفیق بھی پائی۔
دسمبر 1945ء میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی خدمت میں وقف زندگی کے لئے لکھا۔ جنوری 1946ء میں آپ کو قادیان طلب کیا گیا۔ بعد میں حضرت مصلح موعودؓ نے آپ کا وقف منظور کرکے آپ کو باقاعدہ سلسلے کے تعمیراتی کاموں کی نگرانی سپرد فرمادی۔ چنانچہ قادیان میں تعلیم الاسلام کالج کی دوسری منزل آپ کی نگرانی میں تعمیر ہوئی۔
قیام پاکستان کے بعد ربوہ کی تعمیر کے موقع پر شہر کی Lay out کا سارا کام آپ کے ہاتھ سے انجام پایا۔ اس کے بعد بھی توسیعات ہوتی رہیں۔ جس کی Lay out آپ کو کرنے کا موقع ملتا رہا۔ نیز نئی کالونیوں کی تعمیر کے وقت بھی اس کام کے لئے آپ کی خدمات حاصل کی جاتی رہیں۔ عملی تعمیرات کے سلسلے میں آپ کو انجمن تحریک جدید کے دفاتر کی تعمیرات، تحریک جدید کے کچھ کوارٹرز، ایبٹ آباد میں جماعتی عمارات کی تعمیر، سندھ میں جماعتی تعمیرات جو تحریک جدید سے تعلق رکھتی ہیں کی نگرانی کا موقع ملتا رہا۔
دفتر کمیٹی آبادی (جو صدر انجمن احمدیہ اور تحریک جدید انجمن احمدیہ کا مشترکہ ادارہ ہے) میں لمبا عرصہ آپ کو بطور اوورسیئر خدمت کا موقعہ ملا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں