محترم مریم خاتون صاحبہ کی شہادت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13 دسمبر 2011ء کی ایک خبر کے مطابق محترمہ مریم خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ذکری صاحب آف چوبارہ ضلع لیہ نے اُس وقت موقع پر ہی جام شہادت نوش کیا جب 5؍دسمبر 2011ء کی شام تقریباً پانچ بجے چند غیراحمدی افراد نے ایک احمدی فیملی پر حملہ کیا۔ مرحومہ کا گھر مربی ہاؤس سے ملحقہ ہے اور اس رقبہ میں دیگر چند احمدی گھرانے بھی آباد ہیں ۔ چند سال قبل اسی جگہ مخالف فریق نے مشترکہ کھاتے سے زمین خریدی اور بعد میں محکمہ مال سے ساز باز کر کے مرحومہ کے خاندان کا انتقالِ اراضی منسوخ کروا دیا۔ اس کا مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت بھی ہے۔ تاہم پہلے بھی مخالف فریق نے قبضہ کرنے کے لئے حملہ کیا تھالیکن کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ واقعہ کے روز اس گروہ نے رقبے پر قبضہ کرنے کی دوبارہ کوشش کی تو مزاحمت کرنے پر بظاہر اینٹ مار کر جبکہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق کسی کے دستے کے وار سے محترمہ مریم خاتون صاحبہ شدید زخمی ہو گئیں اور موقع پر ہی جام شہادت نوش کیا۔ ان کے خاوند کی دو بہنیں بھی زخمی ہوئیں ۔
مرحومہ مریم خاتون صاحبہ کی عمر قریباً 25 سال تھی۔ یہ پورا خاندان پیشے کے لحاظ سے زمیندار ہے۔ ان کے خسر نے 1992ء میں جب یہ رقبہ خریدا تو اُس میں سے احمدیہ مسجد کے قریب واقعہ ایک کنال کا پلاٹ جماعت کو پیش کیا جس پر اب مربی ہاؤس تعمیر ہو چکا ہے۔ مخالف فریق کافی عرصے سے اس رقبہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور ہائی کورٹ تک ناکامی کے بعد انہوں نے سازباز کر کے اُس کے ریکارڈ کو ا پنے نام تبدیل کروا لیا۔ لیکن بہرحال مقدمہ ابھی چل رہا تھا۔
مریم خاتون صاحبہ کی تدفین قریبی جماعت شیر گڑھ ضلع لیہ میں کی گئی ہے۔ ان کے پسماندگان میں خاوند کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں جن کی عمر نو سے ساڑھے پانچ سال کے درمیان ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں