محترم ملک رشید احمد صاحب آف دوالمیال

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍جون 2007ء میں مکرم ریاض احمد ملک صاحب کے قلم سے محترم ملک رشید احمد صاحب (دوالمیال میوزیم والے) کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔

ریاض احمد ملک صاحب

مکرم ملک رشید احمد صاحب ایک مخلص، احمدیت کے فدائی، اور بے مثال مہمان نواز تھے۔ دینی کتب و رسائل اور اخبارات کے مطالعہ کا جنون تھا۔ سیاحت کے دلدادہ تھے۔ اپنے گھر میں نادر و نایاب اشیاء کو اکٹھا کر کے ایک چھوٹا سا میوزیم بنا رکھا تھا جس میں علاقہ بھر کی تاریخ، آثار قدیمہ، علاقہ کی فوجی تاریخ، دوالمیال میں نصب شدہ اُس توپ کی تاریخ جو بہادر احمدی کیپٹن غلام محمد صاحب کو جنگ عظیم اوّل میں بطور انعام دی گئی تھی۔ اس میں ایک احمدیہ کارنر بھی بنارکھا تھا اور سیاحوں کو دعوت الی اللہ بھرپور طور پر کرتے۔ اس میوزیم کو دیکھنے کے لئے بہت دور دور سے لوگ آتے تھے جن میں بڑے بڑے سرکاری افسران بشمول گورنر پنجاب جنرل محمد صفدر اور گورنر سرحد بھی شامل تھے۔ میوزیم میں پڑے پتھروں کے فاسلز بھی ہیں جن کی عمر تقریباً اڑھائی کروڑ سال ہے۔ اس میوزیم میں ڈاک ٹکٹوں، کرنسی نوٹس اور سکوں کا بہت بڑا ذخیرہ، فاسلز، علاقائی فوجی، ثقافتی تاریخ، آثار قدیمہ کے تاریخی نوادرات، علاقائی جنگلی حیات، علاقائی آرٹس فنون لطیفہ، علاقائی شجرہ جات، غرض بہت کچھ ہے۔ اس میوزیم کو ترقی دینے کے لئے سالٹ رینج آرکیالوجی اینڈ ہیریٹیج سوسائٹی دوالمیال تشکیل دی گئی تھی جس کے چیئرمین محترم ملک صاحب ہی تھے۔
آپ کے ایک ماموں مکرم جنرل نذیر احمد ملک صاحب آف دوالمیال تھے جو پاکستان کے پہلے جرنیلوں میں سے تھے اور 1948ء میں کشمیر کی لڑائی میں کورکمانڈر تھے۔ اسی طرح مکرم کیپٹن عطاء اللہ ظہور احمد صاحب بھی آپ کے ماموں تھے جن کو 1947ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے قافلہ کو قادیان سے لاہور بحفاظت لانے کی توفیق ملی۔ مکرم ملک رشید احمد صاحب بھی ہجرت سے پہلے قادیان میں زیرتعلیم تھے۔ پھر آپ پاکستان آگئے۔ ہر جلسہ سالانہ میں آپ شامل ہوتے۔ ایک بار انگلینڈ جاکر جلسہ میں شامل ہوئے ۔
آپ کی اہلیہ مکرمہ خورشید بیگم صاحبہ نہایت مخلص اور احمدیت کی فدائی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو چار بیٹے اور ایک بیٹی عطا کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں